میدان دعوت میں بھی منہج ضروری
*میدان دعوت میں بھی منہج ضروری ہے*
اسلام کی دعوت میں عقیدہ کو وہی اہمیت حاصل ہے جو انسان کے جسم میں سر کی اہمیت ہے
سر کو جسم سے جدا کردیں تو کوئی بھی زندہ نہیں رہ سکتا اسی طرح اپنی دعوت میں توحید کی دعوت نہ دیں تو وہ ایسے ہی ہے جیسے بنا سر کے انسانی وجود
*ہائے افسوس* آج بہت سے نام نہاد مسلمان دعوت کے کام میں توحید ہی کو وجہ اختلاف بتا کر توحید کی دعوت دینے سے خود کو بچانا حکمت سمجھتے ہیں اور کہتے ہیں
لوگوں کا اخلاق بناؤ، لوگوں کو معاملات سکھاؤ، لوگوں کو رشتہ داری نبھانے کی تلقین کرو، باقی سب خود سے ہی ٹھیک ہو جائے گا
*پیارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم* جنکے اخلاق کی گواہی کفار مکہ نے دی جنکے معاملات سے مکہ کے باشندے اتنے مطمئن کہ امانتیں پیارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس رکھتے تھے رشتہ داری نبھانے والوں میں آپکا نام سب کی زبان پر تھا
مگر پھر بھی جب آپ نے توحید کی دعوت دی تو سب کچھ خود بخود نہیں ٹھیک ہوا آپکو اور آپکے صحابہ کرام کو اذیتیں دی گئیں ستایا گیا ہجرت کرنی پڑی اور بہت قربانیوں کے بعد خالص اللہ کی عبادت کرنے والی ایک جماعت وجود میں آئی
میدان دعوت کہ گمراہی یہ ہے کہ منہج دعوت میں اپنی عقل لڑائی جائے اور پیارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے طریقے کو قصداً نہ سہی حماقتا وجہ اختلاف سمجھ لیا جائے
Comments
Post a Comment