نصیحت
امام ابن الجوزي رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
ہمیشہ سے اچھے لوگوں کے اعلی اخلاق کی یہ نشانی رہی ہے کہ وہ معمولی خطاؤں اور لغزشوں کو نظر انداز کردیتے ہیں کیونکہ اس قسم کی لغزشوں کا صادر ہونا انسانی فطرت ہے، اگر آدمی ہر غلطی پر گرفت اور ہر لغزش کا تعاقب کرتا پھرے گا تو خود بھی پریشان رہے گا اور دوسروں کے لئے پریشانی کا باعث بنے گا.
اور عقلمند آدمی وہ ہے جو اپنے اہل و عیال، دوست و احباب اور اپنے پڑوسیوں کی ہر چھوٹی بڑی لغزش پر ہمیشہ نکتہ چینی نہیں کرتا.
اسی لئے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کہتے تھے : حسن اخلاق كا 10/9 *یعنی دس حصے میں سے نو حصہ* نظر انداز كر دینے میں ہے۔
[ تهذيب الكمال (١٩ / ٣٧٠ ]
بیشک ہر شخص کو پہلے اپنے اعمال کا محاسبہ کرنا چاہیے
ReplyDelete