طلبہ امانت ہیں
طلبہ اساتذہ کے پاس امانت ہیں بقلم: ابو عبدالبر عبدالحی السلفی طلبہ قوم کا سب سے عظیم اور قیمتی سرمایہ ہیں نیز ملک کا مستقبل انہیں سے وابستہ ہے چاہے اس کا تعلق تعلیم سے ہو یا سیاست سے یا اس کے علاوہ کسی بھی شعبہ سے ہو ، اس امانت کا حق یہ ہے کہ جس مقصد کے حصول کے لئے وہ آئے ہیں اور جس بھاری امانت کا بوجھ آپ کے ناتواں کندھے پر رکھی گئی ہے، اس کا پورا پورا حق ادا کرنے کی کوشش کریں۔ ان اللہَ یامرکم أن تؤدوالأمانات إلی أھلھا اور اس امانت میں کوتاہی طالبِ علم اس کے والدین' سر پرستوں ، مدرسہ اور اس کے معاونین کے ساتھ خیانت شمار ہوگی اگر اساتذہ کے ہاتھوں طلبہ کی صحیح تربیت ہوجائے تو سعادت دارین سے بھی ہمکنار ہوں گے لیکن اگر اساتذہ ہی نے اس عظیم امانت کی ادائیگی میں کوتاہی کی اور ان کی صحیح اسلامی تعلیم و تربیت نہ کر سکے تو اس کا خمیازہ خود کے ساتھ معاشرے کو بھی بھگتنا پڑے گا اور آنے والی نسلوں کے سب وشتم اور ان کے لعن طعن کے مستحق قرار پائیں گے . یاد رکھیں وقت بچے کا قیمتی سرمایہ ہے اس کو مفید تر بنانا استاذ کی ذمہ داری ہے ان کے وقت کو مفید بنانے اور تعلیم میں مش...